ابو خدیجہ
افتخار اسلام
نمایاں
اس طرح سورہٴ الھمزہ(سورہ 104) شروع ہوتا ہے ایک لعنت کے ساتھ ، اس شخص پر جو بہتان لگاے اور غیبت کرے، اسکے پاس جو مال ہے اس پر فخر کی وجہ سے وہ ایسا کرتا ہے۔ وہ اسے جمع کرتا ہے اور بار بار گنتا ہے جیسا کہ وہ اس کے ساتھ ہمیشہ رہیگا۔
حالیہ
سلام اور مسلمانوں پر میڈیا کے حملے کے بارےمیں ہم سبھی صدیوں سے جانتے ہیں. اسلان میڈیا کے چیف ایڈیٹر اور محقق ، جورج ٹاؤن یونیورسٹی۔ ناتھن لین کے مطابق "میڈیا دنیا میں اسلامک فوبیا کو بڑھاوا دینے میں ایک مضبوط کردار ادا کرتا ہے۔" اور یہ 9/11 کے بعد بڑھ گیا، بھارت میں 2014 میں اپنی اونچائی پر پہنچ گیا۔اور کرونا وبا کے بعد اپنے حدود سے بہت ہی آگے بڑھ گیا۔ بھارتی میڈیا کے طرف سے دیئے گئے پیغام کا شکریہ، جسکے اثر کی وجہ سے ایک عالمی وباء نے اسلام قبول کر لیا اور مسلمان بن گئ۔ اب بھارت میں کویڈ-19 غیر سرکاری طور پر مسلمان بن گیا ہے، جسکا اثر و رسوخ اتنا گہرا تھا کے عام لوگ مسلمانوں سے نفرت کرنے لگے، میڈیا کی دی گئی غلط جانکاری کی وجہ سے کویڈ-19 کو لے کر مسلمانوں پر ظلم و تشدّد کے کئی معاملے سامنے آئے۔
اس طرح سورہٴ الھمزہ(سورہ 104) شروع ہوتا ہے ایک لعنت کے ساتھ ، اس شخص پر جو بہتان لگاے اور غیبت کرے، اسکے پاس جو مال ہے اس پر فخر کی وجہ سے وہ ایسا کرتا ہے۔ وہ اسے جمع کرتا ہے اور بار بار گنتا ہے جیسا کہ وہ اس کے ساتھ ہمیشہ رہیگا۔
رمضان کے مہینے میں روزہ رکھنے کا مقصد تقوی حاصل کرنا ہے. اللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتا ہے کہ : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ "اے ایمان والو! روزہ تم پر فرض کئے گئے ہیں اسی طرح جسطرح تم سے پہلے پچھلے قوموں پر فرض کئے گئے تھے، تاکہ تم تقوی اختیار کرو۔" (2: 186)
ہم تمام رمضان المبارک کے آخری ایام کی اہمیت جانتے ہیں۔آخری عشرہ (آخری دس دن) اور سب سے اہم آخر کے ساتھ دن۔
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ محمد صلی الله عليه وسلم تمام راتوں میں عبادت کیلئے کمر کس لیتے تھے،اور اپنی بیویوں کو عبادت کیلئے جگایا کرتے تھے، اور وہ فرماتی ہیں کہ محمد صلی علیہ و سلم دوسرے دنو کے مقابلہ میں ان دنوں میں کثرت سے عبادت کرتے تھے۔
انشا اللہ، کچھ دنوں کے اندر ہم اپنے پسندیدہ اور بابرکت مہینے "رمضان" سے نوازے جائینگے. اس مہینے میں شیطان قید ہو جاتا ہے اور اللہ کی عبادت کرنا آسان ہوجاتا ہے. کیا آپ اس مہینے کا استقبال کرنے کے لئے تیار ہے ؟ سوچئے ... پھر سوچئے ... اور پھر سوچیں ..
آخر میں کس تیاری کی بات کر رہا ہوں؟ افطار کے بعد یہاں سے وہاں گھومنے کی تیاری ؟؟ یا دکان یا رمضان ڈسکاؤنٹ کی ؟؟ کیا آپ بھی وہی سوچ رہے ہے ؟؟ مجھے یقین ہے، نہیں ۔۔! آپ روزہ اور نماز کی تیاری کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ کیا میں صحیح ہوں؟
عید خوشی و مسرت کا دن ہے ۔یہ اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرنے کا دن ہے کہ اسنے ہمیں یہ موقع دیا اور بے حساب برکتیں دی۔ پورا رمضان ہم اپنے آپ کی تربیت کرنے میں گزارتے ہیں، مگر آخر میں جب شیطان چھوٹ جاتا ہے ہم عید کے نام پر واپس اپنی اسی حالت میں آجاتے ہیں۔
یاد رکھو! اللہ ہمیں ہر حال میں آزماتا ہے چاہے ہم خوشی اور جشن میں کیوں نہ ہو، ہمیں نعمتوں میں بھی اللہ تعالٰی کے احکامات کو نہی بھولنا چاہئے ہمیں منافقین میں سے نہی ہونا چاہئے ۔